نئی بھارتی صدر دروپدی مرمو نے انڈیا کا صدارتی انتخاب جیت لیا ہے۔ وہ صدر بننے والی پہلی قبائلی خاتون ہیں۔انڈیا میں صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے 1,086,431 ووٹوں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ جس میں دروپدی مرمو کو 5,77,777 ووٹ ملے۔ جبکہ اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا نے 2,61,062 ووٹ حاصل کیے۔ وہ 25 جولائی کو حلف اٹھائیں گی۔
یہ بھی دیکھئے:
نئی بھارتی صدر دروپدی مرمو موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی جگہ لیں گی۔ 64 سالہ دروپدی ایک سابق استانی ہیں۔ جو ریاست اڑیسہ سے تعلق رکھتی ہیں۔ انھوں نے بی جے پی کے ساتھ کئی دہائیاں گزاری ہیں۔ ریاستی گورنر کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔ بی جے پی نے انھیں تجویز کردہ 20 ناموں پر تفصیلی بحث کے بعد چنا گیا۔
یہ بھی پڑھئے:
ضمنی انتخابات کے دو سبق : ن لیگ کے لیے اور پی ٹی آئی کے لیے
مونس الٰہی کو آنے والی وہ کال کس کی تھی؟
عمران خان کو کس قوت کی پشت پناہی حاصل ہے؟
انھیں ٹیلی ویژن سے اپنی نامزدگی کے بارے میں معلوم ہوا اور وہ حیران رہ گئیں۔ 20 جون سنہ 1958 کو میور بھنج ضلع کے بیداپوسی گاؤں میں پیدا ہونے والی دروپدی مرمو کا تعلق سنتھل برادری سے ہے۔ جو کہ انڈیا کے سب سے قدیم اور بڑے قبائلی گروہوں میں سے ایک ہے۔ وہ اپنے گاؤں کی کونسل کے سربراہ کی بیٹی تھیں۔ انھوں نے ریاست کے دارالحکومت بھونیشور کے رام دیوی ویمن کالج میں تعلیم حاصل کی۔ اوڈیشہ کے سرکاری دفتر میں کلرک کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے۔ انھوں نے 1979-1983 تک محکمہ آبپاشی اور توانائی میں جونیئر اسسٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھوں نے 1994-1997 کے دوران رائرنگ پور میں سری اروبندو انٹیگرل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر میں بھی پڑھایا۔ ان کا سیاسی کریئر 1997 میں اس وقت شروع ہوا جب وہ اپنے آبائی شہر کے قریب واقع شہر رائرنگ پور میں بلدیاتی انتخابات میں بطور کونسلر منتخب ہوئیں۔