عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر پاکستان ڈویلپمنٹ فورم بہ اشتراک یونیورسل اسکاؤٹ و سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے ایکوسسٹم کی بحالی “Eco System Restoration”کے موضوع پر “Youth Awareness Session ” کہ موقع پر
عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر منعقدہ نوجوان آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئےپاکستان ڈیویلپمینٹ فورم کے ڈائریکٹر عمیر انصاری ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کی حکومتی کوششوں کو سراہتے ہوئے عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی پاکستان کو ملنے پر وزیراعظم عمران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں سمیت تمام طبقہ ہائے فکر کو مل جل کر ماحولیاتی خطرات کا مقابلہ کرنا ہوگا ۔
ان کا کہنا تھا ہمارا ادارہ سیاسی آگاہی کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آگاہی فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے ۔ اس ضمن میں یونیورسل اسکاؤٹ کے ذریعے تمام تعلیمی اداروں میں ماحول دوست آگاہی کی مہم آغاز کر رہے ہیں ۔انہوں چیف پیٹرن سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن جناب صدیق میمن اور صوبائی کمشنر سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن سید اختر میر اور ریسکیو کمشنر آغا طاہر (کراچی اوپن ڈسٹرکٹ بوائز ایسوسی ایشن )کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے اس تقریب کے انعقاد میں ان کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں اجرک کا تحفہ پیش کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کراچی انوائرمنٹل اسٹیڈیز انسٹیٹیوٹ کے سینئر فیکلٹی ممبر ڈاکٹر ظفر اقبال شمس نے کہا urban forestation شہر کراچی کی اہم ترین ضرورت ہے ۔
کراچی میں درجہ حرارت کے بڑھنے کی ایک اہم وجہ بلند و بالا عمارتیں اور تارکول سے بنی سیاہ سڑکیں ہیں جو پورے دن گرمی اپنے اندر جذب کرتی ہیں یہی وجہ ہے کہ شام اور رات گئے گرمی کی شدت کم نہیں ہو پاتی ۔ اس کا واحد حل یہ ہے کہ شہر کے بیچوں گھنے سایہ دار درخت اگائے جائیں ۔
دنیا کے گنجان آباد شہروں میں گرین بیلٹ کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر کنکریٹ کا جنگل بن کر رہ گیا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ کراچی میں وہ درخت لگائیں جائیں جو یہاں کی آب و ہوا کے مطابق ہوں جیسے گل مھر، نیم، بادام وغیرہ ۔
ماہرماحولیات پروفیسر یوسف رحمانی نے ڈسپوزبل ویسٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال کو حیاتیاتی صحت کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ماحولیاتی آگاہی کے حوالے سے سب سے اہم کردار مساجد اور میڈیا کا ہے ۔ ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہوگی اور مضرصحت پلاسٹک کے استعمال کو ترک کرنا ہوگا ورنہ کہیں بہت دیر نہ ہوجائے ۔
انسٹیوٹ آف انوائرمنٹل سٹڈیز جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وقار احمد نے ایکو سسٹم کی بحالی کے لیے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کم پانی سے اگنے والے درخت لگانا ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی ابتدا میں جنگل تھا اور قدرتی طور پر یہاں کا ایکو سسٹم جنگلی حیاتیات اور درختوں سے مل کر بنا ۔اب جبکہ شہر میں درختوں کا نام و نشان نہیں ہمیں ہنگامی بنیادوں پر غیر مقامی درختوں کے بجائے مقامی درختوں کو فروغ دینا ہوگا ۔ یہی ایک طریقہ ہے جس سے ہم ایکو سسٹم میں توازن پیدا کر سکتے ہیں ۔
معروف سیاسی کارکن و کالم نگار (جنرل سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ نون کراچی ) ناصر الدین محمود نے پاکستان کو درپیش ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لئے سیاسی جماعتوں کو پاکستان ڈویلپمنٹ فورم کی اس آگاہی مہم میں بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی ماحولیاتی خطرات کی بڑھوتری میں پاکستان کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے لیکن تشویش ناک امر یہ ہے ماحولیاتی خطرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان پہلے پانچ ممالک میں شامل ہے ۔
اس کے ذمہ دار وہ ترقی یافتہ ممالک ہیں جنہوں نے سستی توانائی کے حصول کے لیے بے تحاشا کاربن کا اخراج کیا ۔لہذا آج یہ ذمہ داری انہی پر عائد ہوتی ہے کہ پاکستانی کو درپیش سنگین ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے وسائل اور معیشت کی ترقی کے لیے توانائی کے متبادل ذرائع کی فراہمی ممکن بنائیں۔
اقلیتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان بشپ کونسل کے چیئرمین بشپ خادم بھٹو نے پاکستان ڈویلپمنٹ فورم کے ماحول دوست اقدام کو سراہتے ہوئے اپنی کمیونٹی کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام وقت کی اہم ضرورت ہے اور پاکستان کو درپیش ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کیلئے ہم سب کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔
یونیورسل اسکاوٹ کے جنرل سیکرٹری صلاح الدین احمد نے تمام شرکاء بالخصوص صوبائی کمشنر جناب سید اختر میر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آئندہ بھی ماحولیاتی آگاہی کے فروغ میں یونیورسل اسکاؤٹ کے بھرپور کردار یقین دہانی کرائی ۔ جوائنٹ سیکرٹری ( SBSA)جمیل حسین اور گروپ سکاؤٹ لیڈر یونیورسل اسکاؤٹ کی انتھک محنت کو سراہتے ہوئے انہوں نے پروگرام کے اسپانسر نیویارک پیزہ کے جنرل مینیجر عاطف عباسی اور مختیار فاؤنڈیشن کے سربراہ مختیار صاحب کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔
پروگرام کی نظامت معروف اینکر سید فرحان رضا نے کی ۔ جب کہ تلاوت قرآن حافظ محمد ثاقب شفیع اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کا نذرانہ قاضی خباب الدین نے پیش کیا ۔
اس موقع پر کراچی اوپن ڈسٹرکٹ سمیت سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے اہم عہدے دار و اسکاؤٹ گروپس، میڈیا ، سول سوسائٹی اور طالب علموں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کو پاکستان ڈویلپمنٹ فورم کی جانب سے اجرک کا تحفہ پیش کیا گیا ۔
اس موقع پر
پاکستان ڈویلپمنٹ فورم کی جانب سے
” ایکو سسٹم کی بحالی ” پر ایک قرار داد بھی منظور کی گئی جس کے اہم نکات درج ذیل ہیں :
قرارداد
1. آج کا یہ سیشن مطالبہ کرتا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے منشور میں ماحولیات کے تحفظ کے لیے واضح نکات شامل کریں تاکہ ہم اپنے ماحول کو صحت مند بنیادوں پر ترتیب دے سکیں۔
2. شرکاء اس امر پر اتفاق کرتے ہیں کہ اگر آج کی ترقی یافتہ دنیا ہم کو کوئلے سے توانائی کے حصول پر پابندی عائد کرنا چاہتی ہے تو پھر دنیا کو ہمیں توانائی کے حصول کے متبادل نظام بھی مہیا کرنا ہوگا
تاکہ ہم عالمی سطح پر ماحول میں محفوظ بنا سکیں۔
3. سیشن میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ سیاسی جماعتیں اپنے پلیٹ فارم سے عوام میں ماحولیاتی آلودگی کے ضمن میں آگاہی مہم شروع کریں تاکہ معاشرے کو اس کے مضمرات سے آگاہ کیا جاسکے۔
4۔پاکستان ڈویلپمنٹ فورم نوجوانوں میں ماحولیاتی خطرات سے آگاہی فراہم کرنے کے لئے اسکولوں کالجوں جامعات اور مدارس کے طلباء کو تربیت فراہم کرے گا ۔ اس سلسلے میں یونیورسل اسکاوٹ بھرپور کردار ادا کرے گا ۔