پاکستان کے نامور سیاستدان نیشنل ڈیمو کرٹیک پارٹی کے سربراہ اور سابق نگران وزیراعظم میر بلخ شیر مزاری کے بھائی سردار شیر باز خان مزاری 90 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے ۔ انکی نماز جنازہ ان کے آبائ گاوں روجھان مزاری ضلع راجن پور پنجاب میں ادا کی جا ئیگی
۔
سردار شیر باز مزاری اپنے بھائیوں میں تیسرے نمبر تھے۔ آپ 6 اکتوبر 1930 کو روجہان مزاری میں پیدا ہوئے ۔ کوئز میری کالج اور ایچی سن کالج لا ہور سے فارغ التحصیل ہوکر ڈیرہ ڈون ملٹری کالج انڈیا میں جنرل فضل حق کے کلاس فیلو رہے ۔
تحریک قیام پاکستان کے دوران محترمہ فاطمہ جناح کے ساتھ بھر پور کردار ادا کیا ۔ آزادی کشمیر تحریک میں فرنٹ لائن پر کام کیا ۔
انیس سو چونسٹھ کے عام انتخابات میں کراچی اور ڈیرہ غازی خان کے حلقوں سے جنرل ایوب خان کی شکست میں ان کا کردار غیر معمولی تھا ۔
1970 کے انتخابات میں ڈیرہ غازی خان کی دوسری نشست سے ڈاکٹر نذیر شہید کے ساتھ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ۔
1974 میں اپنی سیاسی پارٹی نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی بنائ ۔ جبکہ 1977 میں نو ستارے قومی اتحاد اور پھر نوابزادہ نصراللہ کے ساتھ ایم آر ڈی میں متحرک رہے ۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا ۔ تاہم 1988 میں عملی سیاست سے دستبردار ہوگئے ۔ شہرہ آفاق کتاب تحریر کی ۔ سردار شیر باز خان مزاری نے دوشادیاں ایک نواب اکبر بگٹی کی بہن جبکہ دوسری حدرآباد دکن کی شاہی خاندان میں کی ۔ انہوں نے ایک بیوہ ۔پانچ بیٹے اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑی ہے ۔
سردار شیرباز مزاری نظریات اور اصولوں کی سیاست پہ یقین رکھنے والے بزرگ بلوچ رہنما تھے۔29 نومبر کو ہارٹ ٹیک ہوا ۔ کراچی میں زیر علاج رہے مگر جانبر نہ ہوسکے ۔ اور آج اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔