استنبو ل یو نیورسٹی 1453 عیسوی میں قسطنطنییہ کی فتح کے فو راً بعد قائم ھوئی اس تاریخی یو نیورسٹی میں شعبہ اردو کے سر براہ اور تر کی کے عظیم دانشور ادیب اور شاعر ڈاکٹر خلیل طو قا ر کی دعوت پر ان کے ادارے کا دورہ کیا۔ اس موقع پر کشمیر کی تازہ تر ین صورت حال کشمیر پا کستان اور عالم اسلام کے حوالے سے مودی حکو مت کے عزائم پرتفصیلی تبادلہ خیال ھوا کشمیر کے حوالے سے ان کے مسلسل قلمی جہاد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور درپیش صورت حا ل کے حوالے سے تر کی اور عالم اسلام میں اپنے حلقہ اثر کو مزید متحرک کر نے پر متو جہ کیا ڈاکٹرصاحب بلا شبہ تر کی میں اھل پا کستان و کشمیر کے بہترین سفیر ھیں تر کی زبا ن میں بھارتی مظالم بے نقاب کرتے ھو ۓ کئی کتا بیں اور مقا لا ت چھا پ چکے ھیں اقبالیات کے ماھر ھیں خود بھی اردو اور فارسی کے شاعر ھیں قلمی محاز پر کاوشو ں کے ساتھ ساتھ وہ تر کی اردو فارسی اور انگریزی کے بہتر ین ادیب اور مقرر بھی ھیں اور ھندی اور پنجابی پر دسترس رکھتے ھیں اھل زبا ن کی طرح شستہ اردو میں انکی گفتگو اور مکالمہ دل و دما غ کے دریچے کھو ل دیتا ھے درد مشترک کئی سا ل پیشتر ھما رے برادرانہ تعلق کی بنیا د بنا دو سال قبل ان کے شعبہ کے زیر اھتما م جناب سردار مسعود خان کے ھمراہ کشمیر پر ایک بین الا قوامی کا نفر نس میں شر کت کا موقع ملا ترکی اور پاکستان میں کئی دیگر کا نفرنسوں میں بھی ایک ساتھ نمائندگی کرتے ھو ئے ان کی دانش سے مستفید ھو ۓ اردو زبان وادب اور اقبالیات پر کئی کتابو ں کے مصنف ھیں ان کی خد مات کے اعتراف بر صغیر کے نا مور اھل قلم نے انہیں نثر ونظم میں خراج تحسین پیش کیا وہ اردو زبا ن کو مسلما نو ں کا عظیم سر ما یہ سمجھتے ھو ۓ شب وروز اس کے فروغ کے لئے کوشاں لیکن پا کستان کی بیوروکریسی اور انگریزی سے مرعوب طبقہ کی طرف سے اردو کو بحثیت قو می زبا ن فروغ نہ دینے پر شا کی اور رنجیدہ ھیں ملاقات کے موقع پر پا ک تر ک تعلقات کے حوالے سے اپنی ایک کتا ب پیش کی جو ترکی اور برصغیر کے مسلما نو ں کےدرمیان صدیو ں پر محیط معاشرتی اور تحزیبی تعلقات کا احاطہ کر تی ھے جس کے نتیجے میں آج پا کستان اور تر کی کے بہتر ین برادرانہ تعلقات قائم ھیں اللہ تعالی ڈاکٹر خلیل طوقار کو صحت و سلامتی عطا فر ما ۓ تاکہ وہ اپنے جیسے اور بھی جانشین تیار کرتے رہیں جو امت کو جو ڑتے ھو ۓ اس کا بہترین اثا ثہ بنیں ڈاکٹر صاحب کو ان عظیم خدمات کے پیش نظر حکومت پا کستان نے اعلی سول اعزاز سے نوازا ھے ڈاکٹر صاحب کا استحقاق ھے کہ انہیں ھر سا ل یہ اعزاز دیاجا ۓ ڈاکٹر صاحب اپنا ایک یوٹیوب چینل بھی چلاتے ھیں جس پر بھارتی مظالم بے نقاب کرنے کے بہت موثر ڈاکومنٹری فلمیں چلا چکے ھیں جو ترکی کی راۓ عامہ کو آگاہ و متا ثر کرنے کا زریعہ بنی ھیں ان کی خواھش ھے یہا ں قیام کے دوران سیمنار اورذرائع ابلاغ میں انٹرویوز کے کشمیر کی تازہ تر ین صورت حا ل سے آگا ہی ھو ان شا اللہ ان کے تجویز کردہ پروگرامات میں شرکت ھو گی