مسئلہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا نہیں اشرافیہ کے ہاتھوں گروی رکھنے وایے قیادتوں کا ہے۔۔ آج عدلیہ کے فیصلے سے بادی النظر میں عوام ہار گئے ہیں اور اشرافیہ اپنے کرتوتوں کے لئے جیت گئی ہے ابھی کشمکش جاری رہے گی اور عوام کے دکھوں کا مداوا نہیں ہوگا۔
اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے نے وقتی طور پر پی ڈی ایم اور خاص شریف خاندان کو ریلیف فراہم کی ہے حمزہ شریف کے وزیر اعلیٰ پنجاب بننے کے بعد شہباز شریف ملک کے وزیر اعظم منتخب ہونے والے ہیں۔
یہ بھی دیکھئے:
اگر پی ٹی آئی اور جناب عمران خان نے مزید پتے نہیں کھیلتے تو ممکنہ طور پر مولانا فضل الرحمان اپنے مرحومہ ایم ایم اے کے چودہ سیٹوں پر دبنگ انٹری کے ساتھ پاکستان کے صدر بننے والے ہیں۔
ایم کیو ایم اس قافلہ جرار میں ازسرنو منظم ہونے کی کوشش میں ہے۔ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما محمود خان اچکزئی،اے این پی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سمیت اچھے سے اچھے لیڈرشپ ساری جمع ہے۔ عوام اور اشرافیہ کی اس خوفناک جنگ میں،عمران خان اشرافیہ کے ہاتھوں گروی رکھنے کے لئے تیار ہوتے ہیں یا اپنے پہلے تجربے سے میاں نواز شریف کے تیسرے بار وزیر اعظم بننے کے سبق تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔
مسئلہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا نہیں اشرافیہ کے ہاتھوں گروی رکھنے والی قیادتوں کا ہے۔۔ آج عدلیہ کے فیصلے سے بادی النظر میں عوام ہار گئے ہیں اور اشرافیہ اپنے کرتوتوں کے لئے جیت گئی ہے ابھی کشمکش جاری رہی گی اور عوام کے دکھوں کا مداوا نہیں ہوگا۔
یہ بھی دیکھئے:
جمہوریت کے راستے کیسے ہموار ہوئے؟
تاریخی فیصلہ: ایکسٹیشن سمیت تمام مسائل حل ہو چکے
سات اپریل: آج مشہور سارنگی نواز استاد نتھو خان کی برسی ہے۔
عمران خان نے خط کے پیچھے چھپنے کی ناکام کوشش کی ہے لیکن عمران خان کا سب سے بڑا جرم انتخابی اصلاحات سے جان چھڑانے کی کوشش تھی۔ جس کے نتیجے میں عوام کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کبھی بھی پاکستان میں عوامی قیادت نہیں آسکتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان،شہباز شریف اور آصف علی زرداری اپنے دوستوں اور خاندانوں سمیت عوام کے خون چوسنے کے مجرم ہیں اب وہ کیا ریلیف فراہم کرتے ہیں۔ دس ماہ کی مخلوط حکومت میں اس سے تو صرف عمران خان کی مظلومیت کی تشکیل و تعمیر ہی ممکن ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا لشکر عوامی رائے و فکری اسٹیٹس کو توڑنے سے کیوں خوف زدہ ہے؟ آنے والے مہینوں و سالوں میں عوامی شعور اور مستقبل کے مثبت تعین و توانائی کے لئے نوجوان و خواتین اور بچے و بوڑھے اٹھیں گے تو پاکستان کے بدمست اشرافیہ کے ہاتھوں اس گندے کھیل کو اختتام پذیر ہونے تک چھین سے نہیں بیٹھیں گے اور یہی حقیقی معنوں میں تبدیلی و دانش مندی کا راستہ ہوگا دوستوں!!!