• مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

چھبیس دسمبر: پروفیسر غفور احمد مرحوم: کردار اور عمل کے پیامبر

بزرگ سیاست دان کی نویں برسی پر عبدالمتین اخونزادہ کا خصوصی مضمون

عبدالمتین اخونزادہ by عبدالمتین اخونزادہ
December 29, 2021
in تبادلہ خیال
0
پروفیسر غفور
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

پروفیسر غفور احمد صاحب پاکستانی سیاست میں کردار اور پاکیزہ زندگی کا ایک مثالی نمونہ ہیں۔ اگرچہ وہ عمر بھر جماعت اسلامی سے وابستہ رہے مگر معاشرے میں وسیع تعلقات ان کا خاصہ تھا۔

دو کام ایسے  تھے جنھیں نھوں نے ہمیشہ جماعتی ر وابستگی سے بالاتر  رہ کر کیے۔ ان سے اگر کوئی علاج و معالجہ کے سلسلے میں ان سے رابطہ کرتا تو وہ کوئی دوسرا سوال پوچھے بغیر اس کی مدد کرتے۔ اس سلسے میں انھوں نے  کبھی کسی  سے  نہیں پوچھا کہ وہ کس جماعت اور کس مسلک،نسل و مذہب سے تعلق رکھتا ہے۔  دوسرا معاملہ  طالب علموں کی اعانت سے متعلق تھا۔

پروفیسر غفور صاحب کراچی سے جماعت اسلامی کے مرکزی کردار اور منتخب نمائندے رہے ہیں۔ اگرچہ وہ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر نہ بنے۔  مگر ایک جمہوری پارٹی کے تشکیل اور روایات کی پاسداری میں ان کا بنیادی کردار رہا۔  وہ بانی جماعت اسلامی و فکری قائد مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی صاحب سے بے پناہ متاثر رہے۔  پوری زندگی ان کے فلسفہ اسلام کی تشریح فرمائی۔  منظم و مربوط سیاسی زندگی گزاری۔ وہ جماعت اسلامی کے دوسرے امیر مرحوم میاں طفیل محمد صاحب کے دور میں بھی مختلف مناصب پر فائز رہے۔

ADVERTISEMENT

اگرچہ ان کا میاں صاحب کی پالیسی اور ضیائی آمریت پر شدید تحفظات تھے۔ وہ بلاشبہ جناب ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی پالیسیوں کے سخت مخالف و ناقد رہے۔ مگر وہ ایک سیاسی لیڈر کے طور پر بھٹو صاحب کا احترام کرتے تھے۔ اپنے دور کے سیاسی اور سماجی تحریکوں میں سرگرم اور فعال کردار ادا کرنے کے باعث وہ سوسائٹی اور سیاسی برادری میں انتہائی شاندار اور معتبر مقام رکھتے تھے۔ یہاں اختصار سے صرف تین بنیادی نوعیت کے واقعات کا ذکر کرتے ہیں۔ ورنہ ان کی زندگی کھلی کتاب اور سیاسی کارکنان کے سیکھنے کے لئے بھرپور توانائی و دانش مندی کا ذریعہ ہے۔

وہ 2002 کے آغاز میں فروری کے مہینے میں سردی کے شدید موسم میں کوئٹہ تشریف لائے تھے۔ اس موقع پر وہ  اپنے سیاسی دوست نواب خیر بخش مری صاحب سے ملنے کوئٹہ  تشریف لے گئے۔ مری صاحب سے ان کی دوستی پارلیمنٹ و جیل کے زمانوں میں ہوئی تھی۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

وہ تاریخی اور سیاسی ملاقات کا نقشہ ابھی تک تصور اور ذہن میں تازہ ہے۔ نواب خیر بخش مری صاحب بھرپور علمی و فکری شخصیت کے مالک تھے۔ میرے ان سے جیل کے بعد کراچی میں تفصیلی ملاقاتیں رہی ہیں۔ اس پر کبھی قلم اٹھایا جاسکتا ہے۔ نواب مری صاحب سے ان کی دوستی اور تعلقات مثالی رہے۔ اگرچہ موقف اور فکر و نظر میں بے پناہ فاصلے موجود تھے۔ دوسرے نادر واقعہ اور اعلیٰ ظرفی کے حامل وسیع و بھرپور علمی خدمت کی مثال۔

پروفیسر غفور صاحب کی سربراہی میں ایک تفصیلی مولانا فضل الرحمان صاحب سے رہی۔ جب اکرم درانی صاحب خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ تھے۔ مجھے وہ گفتگو اور اس بھرپور مجلس کے نکات  یاد ہیں۔ اس محفل میںمولانا فضل الرحمان صاحب کے پروفیسر غفور صاحب کی  خدمت ایک بزرگ کی حیثیت سے  کر رہے تھے۔ کیوں کہ پروفیسر صاحب ان کے والد  مولانا مفتی محمود صاحب کے دوست اور سیاسی رفیق رہے تھے۔

پروفیسر غفور صاحب کا 73 ء کے آئین کی تیاری و تشکیل  میں بہت اہم کردار رہا ہے۔  ختم نبوت ورسالت کے معاملے میں بھی ان کا کردار  بہت بھرپور اور بنیادی نوعیت کا کردار رہا ہے۔

2002ء کی سینیٹ الیکشن میں ق لیگ کے قائد چوہدری شجاعت حسین نے پروفیسر صاحب کی حمایت کی تھی۔ اس کی وجہ بھی یہی تھی کہ انھوں نے ان کے والد چوہدری ظہور الٰہی کے ساتھ مل کر جمہوری جدوجہد کی تھی۔

آج جب نصف صدی کے بعد اسی آئین کے فریم ورک میں حالات اور سماجی و تہذیبی اور ثقافتی و فکری تبدیلیوں کے تناظر میں ایک نئے عمرانی و سماجی معاہدے کی تشکیل و تکمیل پر قومی مکالمے کی ضرورت ہے تو پروفیسر غفور احمد مرحوم جیسے وسیع النظر اور علمی و سائنسی فکر و دانش سے مالا مال سیاستدانوں کی کمی بہت شدت سے محسوس کی جاتی ہے۔

Previous Post

آج نامور شاعر اور دانشور شیخ ایاز کی برسی  منائی جارہی ہے

Next Post

وہ چار نکات جن پر ڈائیلاگ کے لیے نواز شریف نے آمادگی ظاہر کی

عبدالمتین اخونزادہ

عبدالمتین اخونزادہ

عبد المتین اخونزادہ بلوچستان کے فرزند اور ممتاز علمی شخصیت ہیں۔مجلس فکر و دانش اور اقبال ریسرچ ڈائیلاگ اینڈ ڈیویلپمنٹ فورم کے زیر اہتمام تزویراتی امور پر علمی و تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ میں مصروف ہیں۔

Next Post
نواز شریف

وہ چار نکات جن پر ڈائیلاگ کے لیے نواز شریف نے آمادگی ظاہر کی

محشر خیال

کیا یہ کانٹے نواز شریف کی راہ کے ہیں؟
محشر خیال

کیا یہ کانٹے نواز شریف کی راہ کے ہیں؟

نواز شریف بھٹو پر کیسے بھاری ہیں؟
محشر خیال

نواز شریف بھٹو پر کیسے بھاری ہیں؟

جناب سہیل وڑائچ کی مہا بھارت اور سینیٹر عرفان صدیقی
محشر خیال

جناب سہیل وڑائچ کی مہا بھارت اور سینیٹر عرفان صدیقی

انتخابی منشور محض کاغذ کا ٹکڑا ہے یا آئینی دستاویز؟
محشر خیال

انتخابی منشور محض کاغذ کا ٹکڑا ہے یا آئینی دستاویز؟

تبادلہ خیال

پپو تنگ کیوں نہیں کرتا؟
تبادلہ خیال

پپو تنگ کیوں نہیں کرتا؟

یوم دفاع کیسے منائیں؟
تبادلہ خیال

یوم دفاع منانے کے چھ طریقے

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست
تبادلہ خیال

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو
تبادلہ خیال

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • ٹیکنالوجی
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions