اہل کراچی نے اہل غزہ و اقصی اور سرزمین انبیاء کرام علیہم السلام فلسطین کے ساتھ اظہار جانثاری اور ہمدردی کا مثالی مظاہرہ فرمایا اس مارچ کا اہتمام جماعت اسلامی کراچی نے کیا تھا مگر اھل کراچی مردوں و خواتین اور بچوں و بچیوں سمیت نوجوانوں و بزرگوں نے بے شمار شرکت کی اور اسے ثمربار بنانے اور اھل پاکستان کے ذمے قرض اتارنے کا فریضہ ادا فرمایا مارچ سے
جناب سراج الحق صاحب بہت اچھی اور جاندار گفتگو فرماتے ہوئے اہل غزہ و اقصی کے ساتھ بھرپور تعاون و یکجائی کا اظہار کیا،،
ظاہر ہے کہ افغانستان خطے،جہاد فی سبیل اللہ
اورخود اسلامی تحریکوں
کے لئے 20 ویں صدی میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور حماس و اسلامی تحریکوں و عوام نے روسی شکست سے ایک تازہ ولولہ حاصل کیا تھا،،
جناب سراج الحق صاحب کے جاندار خطاب میں یہ بات بہت بنیادی تصورات کو
تخلیق و تشکیل دینے کی
بنیاد ڈال سکتی ہے کہ
ہماری فوجیں و حکومتیں
بھی مغرب کی طرح
سرینگر و بیت المقدس میں داخل ہونےاوراپنے امت کے تحفظ کا حق رکھتے ہیں اگرچہ نہ فوجیں ہمارے ہیں اور نہ ہی نا اہل حکومتیں،،،،اہل کراچی کے درمیان اتنے فقید المثال و پرجوش بابرکت مارچ پر سلام عقیدت و محبت کے ساتھ لائق تحسین ہیں اہل پاکستان کی جانب سے اور پوری قوم
اہل کراچی کو سلام عقیدت و احترام پیش کرتے ہیں،،،کاش کراچی امن و آشتی اور ترقی و خوشحالی کا مرکز بن سکیں اور اپنے سیاسی مزاج و دانش اور تنظیمی ڈھانچے و فکری رہبری میں بھی نمایاں و جوہری تبدیلی لا کراھل پاکستان و اسلامی تحریک کا غم و الم بھی خوشحالی و اطمینان میں بدل سکیں