رمضان المبارک ماہ قرآن کریم ہے جسے قرآن مجید کے الفاظ میں شہر رمضان الذی انزل فیہ القرآن کہا گیا ہے اس کے تین عشروں یعنی دس دس دنوں کی تقسیم بھی خوبصورت اور دلکش ہے پہلے دس دن رحمت خداوندی سے منسوب ہے رحمت و برکت ہی مفقود ہے کہ آج مادی ترقی و خوشحالی کے باوجود بے اطمینانی بڑھی ہوئی ہے اور تنگ دامانی و تنگ دستی کے سائے افراد و اداروں سے لے کر حکومتوں و ریاستوں پر قیامت ڈھارہے ہیں رحمت و برکت اور انصاف و ترقی کا چولی دامن کے ساتھی ہیں دوسرے عشرے میں مغفرت کاملہ عطا ء فرمانے کی نوید سنائی گئی ہے یعنی انسانی ذہانت و قابلیت اور استعداد و شخصیت کی ایسی تعمیر و تعبیر نو کہ انسان آفاقی منشور اور کائناتی فطرت میں رنگ جائے قرآن کریم کے خوبصورت ترین تعبیر میں اللہ تعالیٰ کا رنگ صبغت اللہ اختیار فرمائیے مغفرت کو مغربی تہذیب و تمدن اور علوم و فنون کی ترقی و ترویج کے بعد دنیا سے رخصت کرتے ہوئے صرف آخرت کے محدود شفاعت کے لئے مختص کیا گیا آخرت قرآن کریم کے الفاظ میں خوبصورت اور بامقصد ہونے کے ساتھ پائدار اور ترقی یافتہ ہیں لیکن جن قوموں و افراد کی دینا محدودیت اور تعصب و تنگ دامانی و فکری افلاس کا شکار ہو وہ آخرت کے لامحدود وسعتوں کا تصور کیسے کرسکتے ہیں تیسرے عشرے میں جہاں اعتکاف و طاق راتوں کی بے پناہ قوت و توانائی فراہم کرنے کے ساتھ آگ سے پناہ گیری کی تدبیر و تقدیر بتائی گئی بلاشبہ آخرت کی آگ و سزا ناقابل برداشت ہے مگر دنیا میں مشکلات و خرافات زندگی نے مسلمہ امہ کو فعال کرنے اور نئے زمانے کے بدلتے ہوئے رحجانات و ترجیحات سے کنارہ کش کرتے ہوئے غضب ناک صورتحال پیدا کی ہیں قرآنی ادیب و مفسر قرآن اور حکیم و دانا شخصیت سید قطب شہید اپنے خوبصورت تفسیر القرآن فی ظلال القرآن میں لکھتے ہیں کہ فطری بات ہے کہ جس امت پر اللہ کے نظام کو دینا میں قائم کرنے اور اس کے ذریعے نوع انسانی کی قیادت کرنے اور انسانوں کے سامنے حق کی گواہی دینے کے لئے جہاد فی سبیل اللہ فرض کیا جائے اس پر روزہ فرض ہو،روزہ ہی سے انسان میں محکم ارادے اور عزم بالجزم کا نشوونما ہوتا ہے روزہ ہی وہ مقام ہے جہاں بندہ اپنے رب سے اطاعت و انقیاد کے ساتھ مربوط ہوتا ہے پھر روزہ ہی وہ عمل ہے جس کے ذریعے انسان تمام جسمانی ضرورتوں پر قابو پاتا اور تمام دشواریوں اور زحمتوں کو_ جو وہ صرف اس لئے اٹھاتا ہے کہ اس سے خدا راضی ہو اور خدا کے یہاں جو اجر ہے وہ اسے حاصل ہو_ برداشت کرنے کی قوت حاصل کرتا ہے۔