عالمی یوم صارفین کی مناسبت سے پامیر کنزیومر سوسائٹی کے زیر اہتمام سیمینار میں شرکاء نے مشترکہ طور پر مختلف قراردادیں منطور کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے صارفین کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوے فوری طور پر بلوچستان میں 2003 کے ایکٹ کے تحت فوری طور پر صوبے میں صارف عدالت قائم کرکے ہر ضلع میں صارف کونسلیں قایم کرنا صارف کا بنیادی حق ہے۔ پرائس کنٹرول و نرخ کا تعین کرنے کا اختیار محکمہ انڈسٹریز سے لیکر ملک بھر کی طرح کمشنرز یا دپٹی کمشنرز کو منتقل کیا جائے کیونکہ ضلعی انتظامیہ کے پاس دیگر انتظامی امور سرانجام کرنے کا اختیار اور لاگو کرنے کے کے لیے فورس موجود ہے جبکہ محکمہ انڈسٹریز پرایس کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوا ہے بلکہ ایک ماہ میں صرف دودھ کی فی لیٹر میں 17 روپے کا اضافہ کیا لہٰذا فوری طور پر پرائس کنٹرول کا اختیار ڈپٹی کمشنر کو منتقل کیا جایے. سیمینار میں مطالبہ کیا کہ فوڈ کنٹرول اتھارٹی و دیگر صارفین کے متعلق پالیسی ساز اداروں میں صارفین کو نمائندگی دی جائے تاکہ صارف متعلقہ فورم پر اپنے مسائل اجاگر کرسکیں۔ شرکا نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ صوبہ بھر میں صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات اٹھاتے ہوے مضر صحت اشیائے خوردنوش. خصوصاً جعلی ادویات. کولڈڈرنکس. سروسز کی فراہمی ناقص کارکردگی کے خلاف سخت سے سخت عملی کام کرے. صارفین کو جعلی مضر صحت. اشیاء کے نقصانات سے بچانے کے لیے تمام اشیاء خوردنوش فراہم کرنے والی کمپنیوں. کے بنائے گیے۔ اشیاء کی جانچ پرتال کو یقینی بنائے. گرمیوں میں قلفی. آئس کریم. پاپڑ نما زیریلی اشیاء کے خلاف سخت کاروائی کی جائے. اس سیمینار میں صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی. بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما نوابزادہ لشکری ریسانی. جماعت اسلامی کے عبدالمتین اخونذادہ. مسلم لیگ کے نسیم الرحمان ملاخیل. پیپلز پارٹی کے نورالدین کاکڑ. جمعیت علما اسلام ن. کے قاری مہرااللہ. پامیر کنزیومر سوسائٹی کے چیف کوارڈینیٹر نذر بڑیچ. ممتاز لیبر لیڈر اعظم زرکون ایڈووکیٹ. داکتر طاہر بڑیچ. حاجی سلیم ناصر. شاہ حسین ترین. جعفر خان ودیگر رہنماوں نے خطاب کیا.