فروری کے آخری ہفتے کی کوئٹہ میں کافی مہینوں کے بعد رم جھم بارش علی الصبح برسی اگرچہ موسم نارمل اور خوشگوار رہا ورنہ دسمبر و جنوری کی طرح ماہ فروری بھی کوئٹہ شدید سرد و خشک موسم کے ساتھ برف باری کا زمانہ ہوتا ہے مگر اس سال کرونا وائرس کی ہولناکیوں اور خوف و لاک ڈاؤن کے بعد رب العالمین آسانی فرمائیں تاکہ انسانوں کو خشک سالی اور معاشی خطرے کا سامنا نہ کرنا پڑے اس بحث علی الرغم اسی خوشگوار موسم میں صوبے کے معتبر و معروف ادارے بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے ھیڈ کوارٹر سریاب روڈ پر واقع خوبصورت ھال میں چار ملکوں پاکستان افغانستان ترکی اور آذربائجان کے نوجوانوں کی بھرپور و پرعزم کانفرنس کا انعقاد ہوا جس کی صدارت بلوچستان اسمبلی کے رکن و اعزازی قونصل جنرل آف جمہوریہ ترکی جناب جان محمد جمالی صاحب نے فرمائی یہ کانفرنس نوجوانوں کے مابین روابط استوار کرنے اور معاشرتی و تمدنی ترقیوں کی ضروریات کے ادراک و شعور اجاگر کرنے کیلئے آرگنائزیشن آف اسلامک یوتھ نے بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے معاونت سے منعقد کیا گیا آرگنائزیشن آف اسلامک یوتھ 21 ممالک میں کام کرنے والوں حقیقی معنوں میں نوجوانوں اور اقبال کے شاہینوں کی تنظیم ہے جسے کانفرنس میں شریک بلوچستان یونیورسٹی سے مایہ ناز اسکالر و آبرو اقبال پروفیسر ڈاکٹر عبدالروف رفیقی صاحب نے آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس کے متبادل قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں تغیر و تبدل کے فطری و آفاقی اصولوں کے مطابق بزرگوں کی جگہ اب نوجوانوں نے لینی ہے کانفرنس پانچ گھنٹے نمازِ ظہر و ریفریشمنٹ کے وقفے کے ساتھ جاری رہا جس میں فزیکل شرکاء کے ساتھ ترکی آذربائجان اور افغانستان کے ساتھ اسلام آباد سے بھی آن لائن اسپیکرز شریک ہوئے بلکہ خود بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب نادر گل بڑیچ صاحب بیرون ملک ہونے کے باعث ورچول شریک رہے کانفرنس میں چاروں ملکوں کے قومی ترانے پیش کئے گئے اور ان ممالک کی ثقافت و روایات اور اقدار و دانش کے متعلق ویڈیوز رپورٹس اور گفتگو پیش کی گئی جو انتہائی معتبر و معنی خیز علمی و فکری مکالمے کے آغاز کا باعث بنے گا،،
کانفرنس میں مجلس فکر و دانش اور پاک افغان ایران اقبال ڈائیلاگ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فورم کے سربراہ کے طور پر گفتگو کرتے ہوئے عرض کیا گیا کہ نوجوانوں کا عزم اور خواتین کے اعتماد سازی نئے راستے اور اسٹیٹس کو کے چیلنج توڑنے کا باعث بنے گا مسلم معاشروں اور عالم انسانیت کو اس وقت فکری و نظریاتی رہبری اور رہنمائی کا چیلنج درپیش ہیں جسے زندہ و توانا ایمان رکھنے والے اہل بصیرت ہی ایڈریس کرسکتے ہیں مجلس فکر و دانش علمی و فکری مکالمے کی کاوش ہے فکر مستقبل کے تناظر میں پاک افغان ایران اقبال ڈائیلاگ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فورم کے تحت امن و آشتی اور اصلاح و معاشی ترقی کے لئے مکالمے و توانائی فراہم کرنے کی کوشش سود مند ثابت ہوسکتا ہے اس لئے کہ امن و امان قائم کرنے کے بعد معاشرے تبدیلی و ٹیکنالوجی کی طرف پلٹ سکتے ہیں مادی ترقی اور سائنسی و فکری بیانیے کی تشکیل و تعمیر نو پہلا قدم قرار دیا جاسکتا ہے غربت کی تخفیف،اسکلز کی فراہمی اور اقوام متحدہ کے دیرپا ترقیاتی مقاصد کی روشنی میں تحقیق و جستجو اور تخلیق و تدبیر کی دینا آباد کرنے کی ضرورت ہے بلوچستان رقبے و جغرافیائی اہمیّت کے حامل خطے کے طور پر سونے و چاندی اور معدنیات اور گذرگاہوں کے ساتھ ساحل اور زراعت و لائیو اسٹاک کا مرکز ہے امکانات و روشن مستقبل کے لئے سیاسی و سماجی شعور اور فکری میکنزم بنانے اور حتمی طور پر ترقیاتی اپروچ کی طرف توجہ و پیشرفت ہی حقیقی و معنوی سلوگن ہیں فکر مستقبل کے لئے مملکت خدادا پاکستان میں نئے عمرانی و سماجی شعور اور آگاہی کے ساتھ نئے عمرانی معاہدے کی جدوجھد و جستجو ضروری ہے تب ہی ممکن ھو گا کہ پاکستان کے نوجوان نسل روایتی انداز سیاست و ریاست سے الگ ہو کر نئی جہتیں تلاش کریں اور ممکنہ طور پر تبدیلیوں کے پیامبر بن سکتے ہیں