21 ویں صدی کے 21 ویں سال میں 1918 ء کے اسپینش وباء جس پر سلویا براؤن نے مشہور زمانہ کتابEND OF DAYS
روز قیامت (وباؤں،آفات،نیو کلئیر اور انسانی تباہ کاریوں کے باعث دینا کے خاتمے کی عالمی پیشین گوئیاں) تحریر فرمایا ہے جسے یاسر جواد نے خوبصورت ترجمہ کیا ہے اور بک کارنر نے جہلم سے شائع کیا ہے کے تزکرہ اور 2019 ء کے کرونا وائرس کی ہولناکیوں کے کہانی و ثمر بار سرگرمیاں اور پروگرامز کے حوالے سے بھرپور خدمات انجام دینے کی کہانی بیان کرنے کے لئے صوبے کے معروف و معتبر سوشل سیکٹر کے ادارے بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام نے خوبصورت پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت صوبائی وزیر داخلہ جناب ضیاء لانگو صاحب نے کی اور مہمان خصوصی صوبائی وزیر زراعت انجنئیر زمرک خان اچکزئی صاحب تھے.
اس اعتراف خدمت و آگاہی سیمنار میں اقوام متحدہ کے اداروں مقامی این جی اوز اور سوسائٹی کے مختلف حصوں سے نمایاں اور نمائندہ افراد نے شرکت کی اگرچہ پروگرام ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا مگر بھرپور اور مثالی پروگرام رہا قاری عبد الحفیظ احمد صاحب کی تلاوت مبارکہ سے شروع ہونے والے سماجی تقریب میں بی آر ایس پی کے چیرمین ملک سلیم انور کاسی نے مختصر و جامع الفاظ میں خیرمقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کی آزمائش میں صوبے کا توانا ادارہ بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام نے حکمت عملی اور محنت شاقہ سے کامیاب رہا۔
صوبائی حکومت کے ڈائریکٹر ہیلتھ آفس سے کورونا آفیرز کے فوکل پرسن ڈاکٹر مصطفیٰ، اسکالر و دانش ور ڈاکٹر عطاء الرحمن،ڈاکٹر امیر بخش، ڈاکٹر اسفندیار خان شیرانی اور سابق سینیٹر روشن خورشید بروچہ صاحبہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی ہولناکیوں اور معاشی و معاشرتی نقصانات ناقابل بیان ہیں آج مقام شکر ہے کہ حالات سنبھل گئے ہیں مگر کورونا وائرس کی نزاکت اور خرابیاں ابھی جلد دور ہونے والے نہیں ہیں اس لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں کمی و کوتاہی نہیں برتتا چاہئیں۔
بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مسٹر نادر گل بڑیچ نے اپنے ادارے کی جامع اور بھرپور ورکنگ سے شرکاء مجلس کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 26 فروری 2020ء کو پہلے کیس سے لے کر مسلسل میدان عمل میں موجود ہیں اور مختلف النوع سرگرمیاں اور پروگرامز جاری رکھیں ہوئے ہیں ہزاروں ورکرز اور رضاء کاروں کے ساتھ لاکھوں انسانوں کی ممکنہ خدماتِ سر انجام دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس موقع پر سی پی ڈی کے چیف ایگزیکٹو نصراللہ بڑیچ صاحب نے اور راقم نے مجلس فکر و دانش کے طرف سے سوال جواب کے سیشن میں سوالات رکھے کہ انسانی توانائی و ذہانت کی ترقی و پیشرفت کے بغیر کیسے ممکن ہے کہ سوسائٹی ترقی و خوشحالی کی طرف بڑھ سکیں گے جناب نادر گل بڑیچ صاحب نے کمال مہارت سے توانائی سے بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام انسانی ذہانت و معاشرتی ترقی کے لئے ایجنڈے پر ترجیح دیتے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ جناب ضیاء لانگو نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش رہی کہ مشکل گھڑی میں عوام الناس کی ممکنہ خدماتِ جاری رکھیں جائیں بی آر ایس پی کی فعالیت اور وژن دونوں قابل قدر ہیں۔صوبائی وزیر زراعت جناب انجنئیر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ غربت اور انسانی ترقی کی رفتار میں کمی کے باعث ہماری معاشرتی ترقی کمی کا شکار رہا ہے کرونا وائرس کی ہولناکیوں سے قدرتی مہربانی اور مضبوط اعصاب کے باعث ہمارا معاشرہ بڑی تباہی سے بچ گیا مگر دوسرے امراض کینسر،ہپیٹاٹس،گردوں کی بیماریاں اور بچوں و بچیوں اور خواتین کے مسائل نے ہمیں الجھا کر رکھا ہے جس پر حکومتی اداروں اور سماجی ترقی کے انجمنوں نے ملکر کردار ادا کرنا ہے بی آر ایس پی کی خدمات اور لیڈرشپ کوالٹی قابلِ ستائش ہیں،
تقریب میں نواب زادہ محبوب خان جوگیزئی صاحب سمیت دوسرے معززین نے شرکت کی اور مہمانوں کی تواضع و ضیافت کی گئی۔
رپورٹ کے آغاز میں قیامت کے متعلق مختلف تہذیبوں کے تصورات اور نظریات کے موازنے و تجزیے کے متعلق سلویا براؤن کے قیمتی کتاب کا ذکر کیا تھا وہ نیویارک ٹائمز کی بیسٹ سیلر امریکی مصنفہ اور روحانی ماہر سلویا سلیسٹی براؤن (1936تا 2013ء) نے یہ کتاب 2008ء میںEND OF DAYS کے نام سے لکھی جو مختلف تہذیبوں اور مختلف ادوار میں کی جانے والی روز قیامت کی عالمی پیشین گوئیوں اور ان کے تصورات کا جائزہ پیش کرتی ہے،مصنفہ نے اکیسویں صدی کے دوران ممکنہ سائنسی کمالات اور آفات کے بارے میں اپنی پیش گوئیاں بھی دی ہیں،2020ء کے آغاز میں دینا بھر میں کرونا وائرس کی وباء پھیلنے کے متعلق ان کی پیشن گوئی حرف بہ حرف سچ ثابت ہوئی جس کے نتیجے میں اس کتاب کو نئی شہرت ملی اور عالمی سطح پر اس کا چرچا ہوا علاوہ ازیں مشہور افراد کی جانب سے مشہور پیشن گوئیوں کا بھی تجزیہ کیا گیا ہے۔ مختلف مذاہب کے مقدس صحائف اور پیغمبروں کی جانب سے روز قیامت کے متعلق کی گئی پیش گوئیاں خاص طور پر زیر بحث لائی گئی ہیں کیونکہ ہمارے موجودہ عقائد اور نظریات کی بنیاد انھی پر ہے،اسلام، مسیحیت اور یہودیت کے علاوہ ہندومت،بدھ مت،زرتشت مت، جین مت،انکا اور مایا کے تصورات بھی مختصر اور جامع انداز میں بیان کئے گئے ہیں۔