بلوچستان کے صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 20 تھری پشین میں منگل 16 فروری کے دن ضمنی انتخاب کے انتظامات مکمل اور انتخابی مہم کے نتیجے میں ووٹرز روایتی انداز میں ووٹ ڈالیں گے یا روایتی انداز سے ہٹ کر اسٹیس کو تورنے کے لئے قدم اٹھائیں گے فی الوقت اس حلقے میں ماضی کی سخت حریف جماعتیں جے یو آئی اور پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی سمیت عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی ایک امیدوار یعنی جے یو آئی فضل الرحمان کے سید عبدالعزیز آغا پر متفق ہوئے ہیں جبکہ صوبے کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار عصمت اللہ آغا کے درمیان مقابلے کی دوڑ ہے جس کی حمایت پاکستان تحریک انصاف و جے یو آئی کے نظریاتی دھڑے نے حمایت کی ہیں جبکہ آزاد امیدوار وں میں ملک ساجد خان کاکڑ مقابلے کی دوڑ میں شریک ہیں اسے آمریت اور جمہوریت کے درمیان مقابلہ بھی قرار دیا گیا ہے لیکن علاقائی طور پر انتہائی دلچسپ صورتحال بنی رہی کہ پشتون خواہ میپ اور جے یو آئی ف جو صوبے کے پشتون علاقوں میں پیچلھے نصف صدی سے سخت ترین حریف رہے ہیں یعنی کفر کے فتووں اور ننگ و ملت سے غداری کے نغموں اور تحفوں سے ایک دوسرے کو نوازا جاتا تھا پشتون سیاست میں ایک بنیادی تلخی اور جوہری تبدیلی افغانستان کے پس منظر میں ثور انقلاب کے آمد سے در آئی جس پر اب ایک کھلے مکالمے کی ضرورت ہے جو علمی و فکری اصولوں کے تابع رہے تاکہ معاملات فطری ہم آہنگی قبل از انقلاب دوبارہ رونما ہونے کی صورت بن سکیں افغانستان کے ساتھ ایک مسلہ ڈیورنڈ لائن کا اور دوسرا مسئلہ پشتونوں کے آپس میں شدید ترین نظریاتی اور فکری اختلاف کی لہریں ہیں جسے حل کرنے کی ضرورت ہے۔