ڈاکٹر شاہ محمد مری نے لکھا تھا کہ انہیں انگریزی کتابیں پڑھانے میں بڑا ہاتھ گوشہ ادب کوئٹہ کابھی رہا ہے۔ اس کے مالک منصور بخآری ضیا مارشل لا میں بین شدہ کتابیں بھی چن چن کر اور چھپ چھپا کٹلر انہیں پڑھواتے تھے۔ اب کتابوں پہ بین کا وہ زمانہ نہ سہی، مگر ہمارے ساتھی رانا آصف کے بقول جیسی اچھی اور نایاب کتابیں گوشہ ادب (سیلز اینڈ سروسز) کبیر بلڈنگ جناح روڈ کویٹہ پہ ملتی ہیں، پاکستان کے بڑے بڑے شہروں کے میگا اسٹورز پہ بھی ناپید ہیں۔
یہاں مجلس فکر و دانش کے علمی و فکری مکالمے کی کتب و رسائل بھی دستیاب ہیں.
منصور بخاری صاحب کے نوجوان ولی عہد زعیم بخآری نے ان کی جن اچھی روایات کو قائم رکھا ہے، ان میں ایک ایسی کتابوں کی فراوانی بھی ہے۔ سو، ان کی سربراہی میں کوئٹہ کے سیلز اینڈ سروسز پہ انگریزی کتابوں کے سیکشن میں زبردست بہار آئی ہوئی ہے۔ گوگول سے لے کر، اورحان پامک تک کلاسیک اور پاپولر انگلش لٹریچر کا سیکشن زبردست ذخیرے سے آباد ہے۔ ایسی شاندار اور سستی کتابیں شاید ہی پاکستان میں کہیں دستیاب ہوں۔
سال نو کی خوشی میں موسم بہار اور نوروز کی آمد پر معروف مصنف و دانش ور پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان صاحب کی کتاب کمال اقبال اور 21 ویں صدی بھی گوشہ ادب کوئٹہ سے ہی سیلز اینڈ سروسز کبیر بلڈنگ جناح روڈ کویٹہ سے نوجوان نسل کے خوبصورت نمائندہ اور جناب منصور بخاری صاحب مرحوم کے مستند نشین زعیم بخاری صاحب کے ادارت و سرپرستی میں شائع ہونے والی ہے۔
مجھے عرصے بعد گوگول اور جیمس جوئس یہاں مل گئے۔ بلوچستان پہ بھی انگلش میں چند نئی اور اچھی کتابیں آئی ہوئی ہیں۔ بلوچستان اور افغانستان پر انگریزی زبان کے ساتھ اردو،فارسی،پشتو،بلوچی،براھوی،ہزارگی اور دیگر زبانوں میں منتخب مواد موجود ہے
کوئٹہ کے دوست وزٹ کر لیں، اور پورے ملک سے چاہیں تو اس نمبر سے آن لائن بھی منگوا سکتے ہیں۔
بشکریہ عابد میر
نوجوان لکھاری و دانش ور
اس نوٹ کا ایک حصہ میرے اضافے کے ساتھ مکرر ہیں
(081)2820375
www.goshaeadab.com