مجلس فکر و دانش(unreath) کے زیر اہتمامBRSP کے اشتراک سے لمحہ موجود کی معیشت اور ثقافت کے ساتھ معاشرتی اور سماجی ترقی و خوشحالی کے لئے فکری و سائنسی اور تعلیمی و تکنیکی اقدامات کے ذریعے انسانی دانش اور ترقی کے لئے مواقع پیدا کرنے کے لئے مکالمے و سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر جناب ڈاکٹر پروفیسر شفیق الرحمن اور ورچول صدارت برطانیہ سے 21 ویں صدی کے معروف مصنف و دانش ور پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان نے کی اور مہمان خصوصی صوبائی وزیر خزانہ جناب ظہور احمد بلیدی تھے
مکالمے و ڈائلاگ میں بیرون ممالک و اسلام آباد وپشاور ،لاھور اور کراچی سے آن لائن دانشوروں اور ادیبوں کی بھرپور شرکت رہی، جبکہ سوشل سیکٹر کے مختلف اداروں اور یونیورسٹیوں و مدارس کے طلبہ و طالبات اور مختلف الخیال افراد نے بھرپور شرکت کی اور مہمان اسکالرز اور دانشوروں کے پر مغز اور دانش بھری گفتگو کے ساتھ معروف اسکالرز ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور ڈاکٹر اسٹیفن آر کوئے،ڈاکٹر محمد رفیع الدین مرحوم اور ڈاکٹر ڈی بونو کے افکار و خیالات کے تجزیے کی روشنی میں مستقبل کے لئے منصوبہ بندی اور ھنر مند زندگی گزارنے کے لئے پالیسی اور پر امن معاشرے کی تشکیل و تعمیر نو کے لئے عزم کا اظہار کیا گیا،،
ممتاز دانشور و ادیب سابق چیف سیکرٹری منیر بادینی،ممبر صوبائی اسمبلی ثناء اللہ بلوچ،ایڈنیشنیل سیکرٹری حکومت بلوچستان و اسکالر محمد فاروق کاکڑ،یو این ڈی پی کے پالیسی سازی یونٹ کے چیف کوآرڈینیٹر حبیب اللہ ناصر،اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین اور ممتاز دانشور پروفیسر ڈاکٹر قبلہ آیاز،سابق فیڈرل سول ڈیفنس کے سربراہ اعجاز محمود ملک،بی آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو نادر گل بڑیچ،مجلس فکر و دانش اور علمی و فکری مکالمے کے سربراہ عبدالمتین اخونزادہ،شھید بازمحمد کاکڑ فاؤنڈیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر لعل محمد خان کاکڑ،سی پی ڈی کے چیف ایگزیکٹو نصراللہ بڑیچ، آرگنائزیشن آف اسلامک یوتھ کے سربراہ محمد حماد کاکڑ،میڈیا پرسن محمد داؤد کاکڑ، حاجی عدیل شھزاد اور غلام محمد محمدی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فکری و سائنسی زندگی کی تشکیل و تعمیر نو کے بغیر دینا میں جینے کا حق و سلیقہ اب انسانوں کے پاس نہیں رہا ہے قبائلی نظام زندگی اور ٹیکنالوجی کے سائے تلے ھمیں بطور ریاست و معاشرہ مکالمے کے ذریعے اپنے فکری افلاس اور بھوک و غربت کے تخیفیف اور انسانوں کے لئے پرامن اور خوبصورت دینا کی تشکیل و تعمیر کرنی ہوگی ھمارا خطہ و علاقہ وسائل سے مالا مال ہے مگر ھنر و دانش کے لئے بیٹھنے اور مل جل کر معاشرے کو سنوارنے کی ضرورت ہے سماجی انصاف و ترقی کے لئے سیاستدانوں اور پارٹیوں کے ساتھ حکماء و مفکرین اور اھل دانش کو سنجیدگی سے فکری مکالمے اور منظرنامہ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،،
21 ویں صدی کے ضروریات کے مطابق شخصیت کی تعمیر و ترقی اور سائنسی و نفسیاتی امور کے تجزیے و فریم ورک اور نقشہ کاری کے لئے مربوط اور منظم فکری اور نظریاتی کوششیں درکار ہیں،اقوام عالم کے لئے اقوام متحدہ کے کردار اور ترقیاتی اپروچ کو مقامی ضرورتوں کے مطابق تشکیل و تعبیر نو کے لئے نئے عمرانی و سماجی شعور کی ضرورت ہے شعور نبوت اور وحی الہٰی کے تابع ہو کر عالمی انسانی سوسائٹی کی تشکیل نو ممکن ہیں جس کے لئے 21 ویں صدی کے معروف مفکرین اور مادی ترقی کے میکنزم کی ازسرنو قائم کیا جاسکتا ہے،،
سیمنار میں سانحہ مچھ پر انتہائی افسوس کے اظہار کے ساتھ شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور نہتے و لاتعلق افراد و خاندانوں کے ساتھ وحشت و بربریت کی مزمت کی گئی،،
ڈائلاگ و مکالمے کی سفارشات اور اہم نکات میڈیا کے لئے جاری کئے جائیں گے اور تفصیلی رپورٹ سوشل سیکٹر و دانش وروں اور محکموں و تعلیمی اداروں کے لئے پبلش کیا جائے گا۔