پہلامنظر: سنجرانی کو سینیٹ کا چئیرمین بنانے کےلیے پیپلزپارٹی کے سید یوسف گیلانی نے 7 سینیٹرز کا تحفہ سنجرانی کو دیا۔
دوسرا منظر: پیپلزپارٹی کے سید یوسف رضاگیلانی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کےلئے صادق سنجرانی نے 6 سینیٹرز کا ہدیہ پیش کردیا۔
تیسرا منظر: صادق سنجرانی چئیرمین اور یوسف رضا گیلانی اپوزیشن لیڈر۔
چوتھا منظر : صادق سنجرانی اکثریت نہ ہونے کے باوجود چئیرمین سینیٹ۔
پانچواں منظر: یوسف رضا گیلانی اپوزیشن کی اکثریت سے محرومی کے باوجود سینیٹ میں قائد حزب اختلاف۔
چھٹا منظر: تحریک انصاف سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت ہونے کے باوجود چئیرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں سے محروم۔
ساتواں منظر: مسلم لیگ(ن) اپوزیشن کے سب سے زیادہ ووٹ کی حمایت کے باوجود اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے محروم۔
آٹھواں منظر : چئیرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے جماعت اسلامی نے اپوزیشن اور حکومت کو سکے کے دونوں ایک طرح کے قرار دیکر مسترد کرتے ہوئے ، سید یوسف رضا گیلانی اور مولانا عبدالغفور حیدری کو ووٹ دینے سے انکار کردیا۔
نواں منظر: جماعت اسلامی نے ووٹ سے اسی ’’ ہار والے‘‘ سید یوسف رضا گیلانی کو دیکر اپوزیشن لیڈر بنادیا۔
دسواں منظر: چئیرمین، ڈپٹی چیئرمین اور اپوزیشن لیڈر بھی “باپ کمپنی” کے نامزد اور پارٹیاں بھی “باپ کمپنی” کے حکم کی منتظر۔
خلاصہ : سب ہی ایک صف میں کھڑے کوئی کرپٹ رہا اور نہ کوئی پاک اور سکے کے دونوں رخ بھی الگ الگ ہوگئے ۔